تم نے محسوس کہاں میری ضرورت کی ہے
تم نے محسوس کہاں میری ضرورت کی ہے
میرے جذبوں کی کہاں تم نے حمایت کی ہے
حال پوچھا نہ کسی نے میرے آنسو پونچھے
کیا کسی سے بھی نہیں میں نے محبت کی ہے
خوش تھی میں چھوٹے سے گھر میں بھی ترے پیار کے ساتھ
میں نے کب تجھ سے کسی محل کی چاہت کی ہے
سوچتی ہوں میں یہی بیٹھ کے تنہائی میں
کیا یقیں کر کے ترا میں نے حماقت کی ہے
آج پھر شہر میں اٹھے گا کوئی ہنگامہ
آج سچ کہنے کی اک شخص نے جرأت کی ہے
کتنا روئی ہوں ترے بعد تجھے کیا معلوم
میں نے لمحوں کی ادا اس طرح قیمت کی ہے
کس طرح ملتا سیاؔ سارے زمانہ سے مزاج
بات کچھ اور نہیں بات طبیعت کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.