تم نے پوچھا تو بتا دیتی ہوں کیوں تھا یوں تھا
تم نے پوچھا تو بتا دیتی ہوں کیوں تھا یوں تھا
سبب ترک محبت بھی جنوں تھا یوں تھا
تم نے آنسو جنہیں سمجھا تھا نہیں تھے آنسو
میری آنکھوں سے جو نکلا تھا وہ خوں تھا یوں تھا
اس لئے تم نے بھی شاید مری توقیر نہ کی
مجھ میں جو شخص دروں تھا وہ بروں تھا یوں تھا
یار اب تم ہی مرے حق میں گواہی دے دو
ورنہ کس کس کو بتاؤں گی میں یوں تھا یوں تھا
اور بھڑک جاتی تھی سینہ میں تیری یاد کی آگ
سبب بادہ کشی تیرا فسوں تھا یوں تھا
اور کچھ وجہ نہیں تھی مری خاموشی کی
دل کو تنہائی کے عالم میں سکوں تھا یوں تھا
میں لگاتار کیا کرتی تھی الفت کے سوال
اس کی جانب سے شکھاؔ ہاں تھا نہ ہوں تھا یوں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.