تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا
تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا
جو بھی ہونا ہے ہو چکا ہے کیا
وہ مسافر جو راستے میں تھا
منزلوں سے گزر گیا ہے کیا
کوئی ہوتا نہیں ہے آپ کے ساتھ
آپ کے ساتھ مسئلہ ہے کیا
یہ جو تدبیر کر رہا ہوں میں
یہ بھی تقدیر میں لکھا ہے کیا
سوچنے والی بات ہے عمرانؔ
کوئی یہ بات سوچتا ہے کیا
دل بدل جائے گھر بدل جائے
آدمی کا کوئی پتا ہے کیا
کیا ہے یہ مستطیل تنہائی
یہ اداسی کا دائرہ ہے کیا
غور سے کون دیکھتا ہے یہاں
ان چراغوں میں جل رہا ہے کیا
کیوں وہ سر پر سوار ہے عمرانؔ
تیرے دل سے اتر گیا ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.