تم نے ذرا سی بات سنی اور رو دئے
تم نے ذرا سی بات سنی اور رو دئے
اک ہم ہیں اپنی آنکھوں میں دریا ڈبو دئے
دو گام ہی چلے تھے محبت کی راہ میں
دنیا نے دشمنی کے لیے بیج بو دئے
خنجر چھپا لیں آپ بھی اب آستین میں
دھبے لہو کے ہم نے بھی دامن سے دھو دئے
طوفاں کی شدتوں سے بچا لائے تھے مگر
ساحل پہ آ کے ہم نے سفینے ڈبو دئے
وہ بے قصور تھے تو ہوا سے یہ پوچھئے
پھر کیوں بجھا دیا انہیں روشن تھے جو دیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.