Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم پہ میں مر رہا ہوں مرنے دو

سید امیر حسن بدر

تم پہ میں مر رہا ہوں مرنے دو

سید امیر حسن بدر

MORE BYسید امیر حسن بدر

    تم پہ میں مر رہا ہوں مرنے دو

    کام کرنے کا ہے یہ کرنے دو

    ان کو اے ہم نشیں سنورنے دو

    کوئی مرتا جو ہے تو مرنے دو

    ناروا ظلم ان کو کرنے دو

    خون ناحق میں ہاتھ بھرنے دو

    باندھی تلوار کھل پڑا جوڑا

    کھائے لچکے تری کمر نے دو

    خون بولے گا سر پہ چڑھ کے وہاں

    قتل کر کے یہاں مکرنے دو

    چھینٹے کوثر کے واعظو دینا

    ابھی شیشہ میں تو اترنے دو

    بزم برخاست مے کشو نہ کرو

    مرا جام سفال بھرنے دو

    دیکھنا ٹھنڈی گرمیاں ان کی

    ان کو حمام میں نکھرنے دو

    چپ ہوئی کیوں زبان کیوں روکی

    پھول جھڑنے دو گل کترنے دو

    خود پریشان رو سیہ ہوگی

    کان بھرتی ہے زلف بھرنے دو

    جوش پر سیل اشک ہے ٹھیرو

    ہیں چڑھیں ندیاں اترنے دو

    فکر کیوں ہے نمک فشانی کی

    زخم آ لے ابھی ہیں بھرنے دو

    محو شکر جفا رہو تم بدرؔ

    ظلم کرتے ہیں وہ تو کرنے دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے