تم رونق حیات تھے جب تم نہیں رہے
تم رونق حیات تھے جب تم نہیں رہے
ہونٹوں پہ وہ گزشتہ تبسم نہیں رہے
انساں کہاں بچے جو محبت فنا ہوئی
یعنی شراب ختم ہوئی خم نہیں رہے
اچھا ہوا کہ چھوڑ دیا آپ نے ہمیں
اچھا ہوا کہ ہم ابھی گم صم نہیں رہے
ہونا نہ ہونا اپنا برابر ہے دوستو
ہم تم یوں رہ گئے ہیں کہ ہم تم نہیں رہے
یادش بخیر گاؤں کی تاروں بھری وہ رات
اس روشنی کے شہر میں انجم نہیں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.