تم سمجھ پاتے مری طرز بیاں ایسی نہ تھی
تم سمجھ پاتے مری طرز بیاں ایسی نہ تھی
اور پھر دلچسپ بھی کچھ داستاں ایسی نہ تھی
کیسی رت تھی سبز امیدیں بھی پیلی پڑ گئیں
اب سے پہلے میرے کوچہ میں خزاں ایسی نہ تھی
تلخیاں دن بھر کی بوجھل شام شب کے رتجگے
زندگی مشکل تو تھی نامہرباں ایسی نہ تھی
حال تو دریافت کر لیتے تھے اب وہ بھی نہیں
خامشی پہلے ہمارے درمیاں ایسی نہ تھی
اب نہ ہونٹوں پر تبسم ہے نہ نغمے ہیں نہ شعر
اب سے پہلے میرے ہونٹوں پر فغاں ایسی نہ تھی
چار سو پھیلا ہے اب تو ایک بس فرقت کا رنگ
اب تلک یک رنگ تصویر جہاں ایسی نہ تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.