تم سے بچھڑ گئے تو کسی سے ملے نہ ہم
تم سے بچھڑ گئے تو کسی سے ملے نہ ہم
مل بھی لئے کسی سے تو جی سے ملے نہ ہم
وہ آنسوؤں کو اپنی ہنسی میں چھپا گیا
جس سے گلے ملے تھے اسی سے ملے نہ ہم
برسوں کے بعد آئے تو دنیا بدل گئی
اپنی گلی میں اپنی گلی سے ملے نہ ہم
دل کو وہ غم ملا ہے محبت کے نام پر
اس بے وفا کے بعد کسی سے ملے نہ ہم
کچھ اس طرح سے غم کا نشہ راس آ گیا
آئی کبھی خوشی تو خوشی سے ملے نہ ہم
قیصرؔ ہوئی نہ ہم سے دکھاوے کی دوستی
کاغذ کے پھول لے کے کسی سے ملے نہ ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.