تم سے بچھڑ کے ہنستا گاتا شہر لگا بن باس مجھے
تم سے بچھڑ کے ہنستا گاتا شہر لگا بن باس مجھے
ناگن بن کر ڈستا ہے تنہائی کا احساس مجھے
ہونٹوں کا امرت چاہا تھا تنہائی کا زہر ملا
گلیوں گلیوں لیے پھری راتوں کو من کی پیاس مجھے
میں کب کا جھوٹی رسموں کے بندھن توڑ کے آ جاتا
لیکن روک رہا ہے تیری رسوائی کا پاس مجھے
میرے لب پر تلخ حقائق میرے لب پر پیار کے گیت
تجھ کو سکھ کی سیج ملی ہے اور ہجوم یاس مجھے
تم کو پا کر دل کے آنگن میں آشا کے پھول کھلے
آج تمہارا مہکا مہکا جسم لگا مدھوماس مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.