تم سے نفرت نہ کی کہ چاہ نہ کی
تم سے کس کس طرح نباہ نہ کی
بے حسی سے کیے رہے طاری
اور حاصل کوئی پناہ نہ کی
راہ دل ہو کہ راہ دنیا ہو
گاہ کی اختیار گاہ نہ کی
منہ پہ کالک ضرور ملوا لی
اپنی فرد عمل سیاہ نہ کی
دائمی زندگی کے لالچ میں
عارضی زندگی تباہ نہ کی
دل کا ہمدرد کون ہو جس نے
کبھی پروائے انتباہ نہ کی
حسن کا سائباں کشادہ رہا
کی محبت کسی نے خواہ نہ کی
جس نے اس کی طرف نگاہ اٹھائی
پھر کسی کی طرف نگاہ نہ کی
عمر کیا شے تھی کیا بتاؤں شعورؔ
تو نے کس شے کی قدر آہ نہ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.