Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم سے نظر کے سامنے آیا نہ جا سکا

بہزاد لکھنوی

تم سے نظر کے سامنے آیا نہ جا سکا

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    تم سے نظر کے سامنے آیا نہ جا سکا

    شاید نظر کا بار اٹھایا نہ جا سکا

    ہم سے ترا تصور رنگیں ترا خیال

    کیں لاکھ کوششیں پہ بھلایا نہ جا سکا

    بزم تجلیات کی وارفتگی نہ پوچھ

    یہ ہوش تھا کہ ہوش میں آیا نہ جا سکا

    تھیں جلوہ گر جو آپ کی اس میں تجلیاں

    دل عشق کی نظر سے گرایا نہ جا سکا

    وہ تو ہزار رنگ سے پوچھا کئے مگر

    ہم سے ہی دل کا حال بتایا نہ جا سکا

    ناکام ہو گئی مری چشم پر آب بھی

    شعلہ بھڑک گیا تو بجھایا نہ جا سکا

    موجود ہو نگاہ تصور کے سامنے

    اب تو کہو کہ تم سے بلایا نہ جا سکا

    دست گدا نواز کا اس میں ہے کیا قصور

    دست طلب ہمیں سے بڑھایا نہ جا سکا

    اپنی نگاہ سے تو چھپایا تمہیں مگر

    دل کی نظر سے تم کو چھپایا نہ جا سکا

    ان کی عطا کی خیر ہو بہزادؔ مبتلا

    وہ کی عطا کہ جس کو بھلایا جا سکا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے