تم شاد رہو موج صبا بول رہی ہے
تم شاد رہو موج صبا بول رہی ہے
ہر روز یہی تازہ ہوا بول رہی ہے
ہم لوگ کبھی صاحب ثروت تھے یہاں پر
جسموں کی یہ بوسیدہ قبا بول رہی ہے
کوئی تو مجھے آ کے یہاں اپنے بنا لے
ہاتھوں کی ہتھیلی پہ حنا بول رہی ہے
طوفان حوادث کا تمہیں خوف نہ ہوگا
ہونٹوں پہ بزرگوں کے دعا بول رہی ہے
یہ تو کبھی اسلاف کی دستار تھی میرے
جو سر پہ ہے تیرے وہ ردا بول رہی ہے
سر تا بہ قدم حسن مجسم وہ لگے ہے
لہراتی ہوئی باد صبا بول رہی ہے
اللہ کا فرمان ہے اٹھ جاؤ رفیقو
ہونٹوں پہ مؤذن کے صدا بول رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.