تم تکبر سے کسی روز نکل کر دیکھو
اپنی نفرت کو محبت میں بدل کر دیکھو
رو بھی سکتا ہے گلے لگ کے تمہارا دشمن
تم عداوت کو مٹانے کی پہل کر دیکھو
اپنی ہمت سے ہی تاریخ بدل دو گے تم
زہر دیتی ہے یہ دنیا تو نگل کر دیکھو
لڑکھڑانے کے بہانے تو ہزاروں ہوں گے
تم کو چلنا ہے تو اپنے سے سنبھل کر دیکھو
اپنی الجھن کو ذرا دیر کنارے رکھ کر
ایک بچہ کی طرح یوں ہی اچھل کر دیکھو
بوجھ لگتا ہے یہ جیون بھی تو مشکل ہو کر
تھوڑا تھوڑا ہی سہی خود کو سرل کر دیکھو
خواب بنتا ہی رہا ہوں میں تمہارے لیکن
آج سانسوں سے مری تم بھی پگھل کر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.