Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم تکبر سے کسی روز نکل کر دیکھو

نظر دودی

تم تکبر سے کسی روز نکل کر دیکھو

نظر دودی

MORE BYنظر دودی

    تم تکبر سے کسی روز نکل کر دیکھو

    اپنی نفرت کو محبت میں بدل کر دیکھو

    رو بھی سکتا ہے گلے لگ کے تمہارا دشمن

    تم عداوت کو مٹانے کی پہل کر دیکھو

    اپنی ہمت سے ہی تاریخ بدل دو گے تم

    زہر دیتی ہے یہ دنیا تو نگل کر دیکھو

    لڑکھڑانے کے بہانے تو ہزاروں ہوں گے

    تم کو چلنا ہے تو اپنے سے سنبھل کر دیکھو

    اپنی الجھن کو ذرا دیر کنارے رکھ کر

    ایک بچہ کی طرح یوں ہی اچھل کر دیکھو

    بوجھ لگتا ہے یہ جیون بھی تو مشکل ہو کر

    تھوڑا تھوڑا ہی سہی خود کو سرل کر دیکھو

    خواب بنتا ہی رہا ہوں میں تمہارے لیکن

    آج سانسوں سے مری تم بھی پگھل کر دیکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے