Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم تھے خدا تھا اور مجسم دعا تھا میں

حامد اقبال صدیقی

تم تھے خدا تھا اور مجسم دعا تھا میں

حامد اقبال صدیقی

MORE BYحامد اقبال صدیقی

    تم تھے خدا تھا اور مجسم دعا تھا میں

    یوں ہی تمہارے نام نہ لکھا گیا تھا میں

    خواہش کے پھیلتے ہوئے منظر میں تم ہی تم

    جذبوں کے اک حصار میں سمٹا ہوا تھا میں

    کچھ یہ بھی تھا کہ تم نے مجھے آسماں کیا

    کچھ یوں بھی تھا کہ خود میں کہیں کھو گیا تھا میں

    تم نے ہی نقش نقش کیا ہر لکیر کو

    ورنہ خود اپنے روپ کہاں جانتا تھا میں

    اک تم ہی جانتے تھے مری ساری عادتیں

    بے ساختہ مزاج تھا کب سوچتا تھا میں

    میں تم کو دیکھتا تھا کسی اور روپ میں

    وحشت زدہ تھے خواب مگر دیکھتا تھا میں

    پھر تم بھی ہو گئے مرے ماضی کا ایک باب

    پھر قصر اعتبار میں تنہا کھڑا تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے