تم تو ٹھکرا کے گئے دور تمہیں کیا معلوم
تم تو ٹھکرا کے گئے دور تمہیں کیا معلوم
ہو گیا شیشۂ دل چور تمہیں کیا معلوم
اشک آ جاتے ہیں آنکھوں میں تو کیا میرا قصور
درد دل کرتا ہے مجبور تمہیں کیا معلوم
مسکراہٹ ہی تو ہوتی نہیں عشرت کی دلیل
کیا تبسم میں ہے مستور تمہیں کیا معلوم
مجھ پہ کیا کیا نہ زمانے نے ستم توڑ دیے
تم تو مجھ سے ہو بہت دور تمہیں کیا معلوم
تم کو کیا تم تو ہو حلقے میں مہ و انجم کے
زندگی کس کی ہے بے نور تمہیں کیا معلوم
اس کے کھنڈرات ہی تم آ کے ذرا دیکھ تو لو
شہر دل میرا تھا مشہور تمہیں کیا معلوم
پھینکتا کیسے نہیں کیسے لگاتا منہ سے
جام تھا زہر سے بھرپور تمہیں کیا معلوم
تم سمجھتے ہو کہ پیتا ہے بہت اب تشنہؔ
وہ مئے غم سے ہے مخمور تمہیں کیا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.