تم وطن چھوڑ کے گھر بار کہاں جاؤ گے
تم وطن چھوڑ کے گھر بار کہاں جاؤ گے
توڑ دو وقت کی دیوار کہاں جاؤ گے
مسئلہ قوم کا ہے اور قیادت ناداں
ساتھ گر چھوڑ دے سردار کہاں جاؤ گے
شۓ مفقود ہے ڈھونڈے سے نہیں ملتا ہے
آج کل جذبۂ ایثار کہاں جاؤ گے
چار سو آگ برستی ہے زمیں پر دیکھو
پھر برہنہ بھی ہیں اشجار کہاں جاؤ گے
سادگی سے نہیں پڑھ پاؤ گے احوال جنوں
سرخ ہے خون سے اخبار کہاں جاؤ گے
کاغذی ناؤ ہے دریا کا تلاطم توبہ
ٹوٹ گر جائے تو پتوار کہاں جاؤ گے
پاس رشتہ نہیں اس دشت میں ثاقبؔ صاحب
نہ تو اپنے ہیں نہ اغیار کہاں جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.