تمہارا ہجر منایا تو میں اکیلا تھا
تمہارا ہجر منایا تو میں اکیلا تھا
جنوں نے حشر اٹھایا تو میں اکیلا تھا
یہ میری اپنی دعائیں جنہوں نے رد ہو کر
گلے سے مجھ کو لگایا تو میں اکیلا تھا
دیار خواب تھا تم تھے تمام دنیا تھی
کسی نے آ کے جگایا تو میں اکیلا تھا
کوئی حسینی نہ نکلا مرے رفیقوں میں
دیا بجھا کے جلایا تو میں اکیلا تھا
تمہارا ہاتھ نہیں تھا وہ موج گریہ تھی
مری سمجھ میں جب آیا تو میں اکیلا تھا
تمہارے لمس کی خوشبو فریب نکلی ہے
بدن نے حشر اٹھایا تو میں اکیلا تھا
کہاں سے آئی تھی آخر تری طلب مجھ میں
خدا نے مجھ کو بنایا تو میں اکیلا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.