تمہارا قرب وجہ اضطراب دل نہ بن جائے
تمہارا قرب وجہ اضطراب دل نہ بن جائے
یہ مشکل سہل ہو کر پھر کہیں مشکل نہ بن جائے
ارے او تشنہ لب یہ پیاس یہ انداز پینے کا
سمندر گھٹتے گھٹتے دور تک ساحل نہ بن جائے
یہ مشکوک آدمی لوٹے ہیں جس نے کارواں برسوں
دعا مانگوں کہیں یہ رہبر منزل نہ بن جائے
چلا تو ہوں ترا بخشا ہوا ذوق طلب لے کر
خیال اس کا رہے یہ سعی لا حاصل نہ بن جائے
جسے میری محبت نے سراپا لطف سمجھا ہے
کسی رخ سے وہی انساں مرا قاتل نہ بن جائے
نظر اپنی رہے اس وقت تک ممنون نظارہ
دل جلوہ طلب جب تک مہ کامل نہ بن جائے
کسی کو رمزؔ مظلومی کے اس احساس نے مارا
وہ اپنوں کی نظر میں رحم کے قابل نہ بن جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.