تمہارا تو یہاں ہر پاسباں ہے
تمہارا تو یہاں ہر پاسباں ہے
ہمارے ہر قدم پر امتحاں ہے
لیا حصے میں جس نے بھی مکاں ہے
ذرا پوچھو تو اس سے ماں کہاں ہے
ستم بھائی پہ بھائی ڈھا رہا ہے
ہر اک گھر کی یہی اب داستاں ہے
ملیں گے دل ہمارے کس طرح سے
اٹھی دیوار نفرت درمیاں ہے
ضرورت لب کشائی کی نہیں ہے
تفکر تیرے ماتھے سے عیاں ہے
محبت سے ہی یہ دنیا ہے قائم
محبت کا ہی یہ دشمن جہاں ہے
محبت بوڑھی کیوں ہوتی نہیں ہے
ہمیشہ ہی یہ رہتی کیوں جواں ہے
اسے سینچیں گے ہم اپنے لہو سے
ہمارا ہی یہ عاطفؔ گلستاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.