تمہارا ذوق پرستش مجھے عزیز مگر (ردیف .. و)
دلچسپ معلومات
(ستمبر 1968ء)
تمہارا ذوق پرستش مجھے عزیز مگر
میں اس زمین کی مٹی مجھے خدا نہ کہو
تمہارے ساتھ اگر دو قدم بھی چل نہ سکوں
تو خستہ پا ہوں مجھے مجرم وفا نہ کہو
یہ ایک پل کی دھڑکتی حیات بھی ہے بہت
تمام عمر کے اس روگ کو برا نہ کہو
اس ایک خوف سے لب سی لیے تمہارے حضور
کہ حرف شوق کو اظہار مدعا نہ کہو
یہ بے رخی کا گلا مجھ سے پہلے خود سے کرو
اسے نگاہ کا یک طرفہ فیصلہ نہ کہو
گزرتے وقت کے مرہم سے بھر نہ جائے کہیں
اس ایک زخم کو چاہت کی انتہا نہ کہو
میں ایک زندہ حقیقت ہوں ایک پل ہی سہی
تمہارا عکس ہوں تم تو مجھے فنا نہ کہو
- کتاب : Harf-e-wafa (Pg. 86)
- Author : Parveen Fana Sayyad
- مطبع : Maktaba Funoon, Lahore (1974)
- اشاعت : 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.