تمہارے آنے کی جب سے خبر نہیں آئی
تمہارے آنے کی جب سے خبر نہیں آئی
تبھی سے نیند کی دیوی نظر نہیں آئی
غموں کے سائے میں آیا نہیں خیال ترا
کہ مدتوں سے خوشی میرے گھر نہیں آئی
لگانا غیروں پہ الزام سب کو آتا ہے
کسی کو اپنی کمی خود نظر نہیں آئی
تمہارے بعد تو موسم بھی جیسے روٹھ گیا
بہت دنوں سے نسیم سحر نہیں آئی
زمیں پہ خون کی بارش میں بہہ گیا ساون
گھٹا تو آئی مگر جھوم کر نہیں آئی
تمہارے ساتھ کبھی ہو گئی تھی رخصت جو
خوشی وہ لوٹ کے پھر عمر بھر نہیں آئی
میں انتظار میں جس کے کھڑا رہا اکثر
کبھی وہ شوخ ادا بام پر نہیں آئی
ہر اک مقام سے یہ سوچ کر گزرتا ہوں
تلاش جس کی ہے وہ رہگزر نہیں آئی
کششؔ کے سر پہ تھا جب والدین کا سایہ
کبھی بھی ان کی دعا بے اثر نہیں آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.