تمہارے بن گزارا ہو رہا ہے
خسارے پر خسارہ ہو رہا ہے
بہت سوچا بچا لوں خود کو لیکن
ادھر سے پھر اشارہ ہو رہا ہے
شجاعت تو شہادت مانگتی ہے
پر اب اس سے کنارا ہو رہا ہے
مجھے پھر عشق نے آواز دی ہے
مجھے تو یہ دوبارہ ہو رہا ہے
عدو کے ساتھ اس کو دیکھتا ہوں
قیامت کا نظارہ ہو رہا ہے
ذرا سی تو نے کیا الفت دکھائی
ترا ہر غم گوارا ہو رہا ہے
مکیں تم جب سے اس دل میں ہوئی ہو
ہر اک شے سے کنارا ہو رہا ہے
یہ تیرا لمس تھا جس کی وجہ سے
یہ میرا دل شرارہ ہو رہا ہے
تجھے آواز دے کر تھک چکا ہوں
اسی خاطر غرارہ ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.