Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے چہرے پہ دھیان ایسے ٹکا ہوا ہے

نعیم سرمد

تمہارے چہرے پہ دھیان ایسے ٹکا ہوا ہے

نعیم سرمد

MORE BYنعیم سرمد

    تمہارے چہرے پہ دھیان ایسے ٹکا ہوا ہے

    تمام سمتوں کو ایک جانب رکھا ہوا ہے

    ہرے درختوں سے بیلیں کیسے لپٹ رہی ہیں

    زمین پر آسمان کیسے جھکا ہوا ہے

    وہ ایک لڑکی جو مر رہی ہے حیا کے مارے

    وہ ایک لڑکا جو دیکھنے پر تلا ہوا ہے

    شب وصال اس کا سرخ آنچل مصلیٰ کر کے

    بدن وظیفے کا ورد جاری رکھا ہوا ہے

    تو صرف وحشت کے دم پہ دل دشت میں نا آنا

    یہ اسم بھی رائیگاں ہے میرا پڑھا ہوا ہے

    پھر اس کے بعد اس نے میری آنکھیں بھی گیلی کر دیں

    میں پوچھ بیٹھا تھا تیری آنکھوں کو کیا ہوا ہے

    یہ وقت مغرب سے قبل کا آفتاب سرمدؔ

    یہ اس کے ہاتھوں میں کیسے کیسے لگا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے