Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے درد کو مرقوم کر کے دیکھوں گا

محور سرسوی

تمہارے درد کو مرقوم کر کے دیکھوں گا

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    تمہارے درد کو مرقوم کر کے دیکھوں گا

    پھر اپنے آپ کو مغموم کر کے دیکھوں گا

    میں تھک چکا ہوں بہت اب تری گلی کا پتہ

    کسی فقیر سے معلوم کر کے دیکھوں گا

    خبر ملی ہے ترے لب شہد سے شیریں ہیں

    یقیں نہیں ہے مگر چوم کر کے دیکھوں گا

    کہاں کہاں سے شکستہ کیا ہے لوگوں نے

    میں اپنے جسم کو اب زوم کر کے دیکھوں گا

    کبھی تو وعدہ نبھانے کی بات کی ہوگی

    خطوط یار کو مقسوم کر کے دیکھوں گا

    کسی کے سامنے آؤں گا جا بہ جا اکثر

    کسی کو دید سے محروم کر کے دیکھوں گا

    سنا ہے میں نے کہ تم سادگی پہ واری ہو

    سو اپنی شوخیاں معصوم کر کے دیکھوں گا

    یہاں پہ کتنے عدالت پسند رہتے ہیں

    غریب شہر کو مظلوم کر کے دیکھوں گا

    جمال یار کو شعر و سخن کے دھاگے میں

    قلم کی سوئی سے منظوم کر کے دیکھوں گا

    تمہارے سارے خد و خال کو بیاں کر کے

    رقم میں حسن کا مفہوم کر کے دیکھوں گا

    کتب سجاؤں گا کمرے میں چار سو اپنے

    سجا سجا کے انہیں جھوم کر کے دیکھوں گا

    خدا کرے مجھے مل جائے ہم سفر محورؔ

    دیار عشق میں شوروم کر کے دیکھوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے