تمہارے درد کو سورج کہا ہے
تمہارے درد کو سورج کہا ہے
نیا اسلوب غزلوں کو دیا ہے
سحر کے راستے میں سر اٹھائے
اندھیروں کا وہی پربت کھڑا ہے
بہت کچھ جو کتابوں میں نہیں تھا
وہ چہروں کی لکیروں میں پڑھا ہے
کوئی وحشت زدہ زخمی ارادہ
تبسم بن کے لہراتا رہا ہے
بتاؤ نام بھی ہے کچھ تمہارا
مرا سایہ مجھی سے پوچھتا ہے
مجھے اپنا سمجھ کر زندگی نے
خود اپنے آپ کو دھوکا دیا ہے
در و دیوار سے ہر روز جامیؔ
وہی بے رنگ افسانہ سنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.