تمہارے دید کی حسرت بہت مشکل سے نکلے گی
تمہارے دید کی حسرت بہت مشکل سے نکلے گی
دعا بن کر شب غم وہ ہمارے دل سے نکلے گی
خبر کیا تھی کہ تیری کج ادائی سے بت رعنا
بسان شمع رو کر آرزو محفل سے نکلے گی
تمنا رفتہ رفتہ رنگ کچھ دکھلائے گی اپنا
بنے گی نور جاں اور دیدۂ کامل سے نکلے گی
بسان نکہت گل چھپ نہیں سکتی چھپانے سے
یہ بوئے خون عاشق دامن قاتل سے نکلے گی
نہاں کیا خاک ہوگی حسرت دیدار عاشق کی
وہ اک دن یاس بن کر دیدۂ بسمل سے نکلے گی
دکھائے گی محبت ایک دن ان کو اثر اپنا
سمائی دل میں جو ان کے وہ میرے دل سے نکلے گی
تصور جانب دل چاہیے مجنوں تجھے کرنا
تو جس لیلیٰ کا عاشق ہے وہ اس محمل سے نکلے گی
ٹھہر جا ناقۂ دلبر کہ میں چوموں قدم تیرے
صدا یہ مشت خاک عاشق بیدل سے نکلے گی
زباں سے نالہ و فریاد کرنا ہے عبث تیرا
جمیلہؔ وہ دعا کام آئے گی جو دل سے نکلے گی
- کتاب : Diwan-e-jamila (Pg. 244)
- Author : Jamila Khuda Bakhsh
- مطبع : Khuda Bakhsh Oriental Public Library, Patna (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.