تمہارے ہجر کا منظر تمام سامنے ہے
تمہارے ہجر کا منظر تمام سامنے ہے
اب اپنی عمر رواں کی جو شام سامنے ہے
یہ عشق ایک سفر ہے خلاؤں کا جس میں
نہ منزلیں ہیں نہ کوئی مقام سامنے ہے
مجھے یہ لگتا ہے ہر بار دیکھ کر دنیا
کہ جیسے کوئی ادھورا سا کام سامنے ہے
سخن پہ اپنے ہمیں یوں تو ہے یقین بہت
پر اب کی بار کوئی خوش کلام سامنے ہے
جواب یوں تو زمانہ کے ہر سوال کا ہے
مگر میں چپ ہوں کہ اب تیرا نام سامنے ہے
دلوں کے راز نہیں کھولتے ہیں دنیا پر
رہو خموش کہ ہر خاص عام سامنے ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.