تمہارے ہجر کی مدت گھٹا رہی ہوں میں
تمہارے ہجر کی مدت گھٹا رہی ہوں میں
گھڑی میں وقت کو الٹا گھما رہی ہوں میں.
کتاب زندگی میں نے اگر پڑھی ہی نہیں
کیوں امتحان کا پرچہ بنا رہی ہوں میں
لگائی میں نے کنارے پر آنسوؤں کی سبیل
ندی کی پیاس کو پانی پلا رہی ہوں میں
یہی کہ دل کی سنی ہے دماغ سے پہلے
سزا اسی کی محبت میں پا رہی ہوں میں
سنا ہے اور زیادہ ستم کرے گا تو
سو اپنے ضبط کی طاقت بڑھا رہی ہوں میں
لگا کے ایک الگ زخم اس کے پہلو میں
تمہارے زخم کو نیچا دکھا رہی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.