تمہارے ہونٹوں پہ بس میرا نام زندہ رہے
تمہارے ہونٹوں پہ بس میرا نام زندہ رہے
تمہارے ساتھ بتائی یہ شام زندہ رہے
خدا کرے کہ یہ نیت ہی کام آ جائے
حوالہ ہو یا نہ ہو میرا کام زندہ رہے
مجھے دوام کی چاہت نہیں مگر اے خدا
میں چاہتی ہوں کہ میرا کلام زندہ رہے
عجیب ڈھنگ کی یہ چال چل گیا ہے کوئی
کہ بادشاہ نہ ہو اور غلام زندہ رہے
مری غزل کے سب اشعار چاہے رد ہو جائیں
مگر امام پہ میرا سلام زندہ رہے
زمانے بھر کا مجھے ہوش تک نہ ہو بشریٰؔ
تمہاری یاد کا بس ایک جام زندہ رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.