تمہارے ہونٹوں سے بجھنے کو جلنا پڑتا ہے
تمہارے ہونٹوں سے بجھنے کو جلنا پڑتا ہے
تمہاری آرزو ہو تو مچلنا پڑتا ہے
بہ جسم مل نہیں سکتا سو خوشبو بنتا ہے وہ
مرے لئے اسے پیکر بدلنا پڑتا ہے
ہمیں بجھاتے ہیں لو پہلے سب چراغوں کی
پھر ان چراغوں کے حصے کا جلنا پڑتا ہے
پھر انتظار بھی تو کرنا ہوتا ہے تیرا
مجھے تو وقت سے پہلے نکلنا پڑتا ہے
بڑی ہے سخت مری جاں تیری اداسی بھی
بشکل و صورت دیوار ڈھلنا پڑتا ہے
میں ہار جاتا ہوں ان دو اداس آنکھوں سے
مجھے سفر کا ارادہ بدلنا پڑتا ہے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 21)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.