Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے حکم کی تعمیل بے خوف و خطر ہوگی

رضی بدایونی

تمہارے حکم کی تعمیل بے خوف و خطر ہوگی

رضی بدایونی

MORE BYرضی بدایونی

    تمہارے حکم کی تعمیل بے خوف و خطر ہوگی

    نہ دامن میرا نم ہوگا نہ میری آنکھ تر ہوگی

    ہم اب تک شہر غم میں اجنبی ہیں کیا کہیں تم سے

    کہاں پر رات گزرے گی کہاں پر دوپہر ہوگی

    گھرے ہیں شام ہی سے آج بادل ان کی یادوں کے

    مجھے تو ایسا لگتا ہے یہ بارش رات بھر ہوگی

    پلٹ جائیں یہیں سے جن کو اپنی جان پیاری ہو

    ہماری آج کی شب کوئے قاتل میں بسر ہوگی

    حیات شمع کے دو رخ ہیں اور دونوں ہی افسردہ

    جلے گی یہ تو شب ہوگی بجھے گی تو سحر ہوگی

    تمہاری بزم سے اٹھ کر بہت مایوس آئے ہم

    گئے تھے اس توقع پر کہ تسکین نظر ہوگی

    محبت کے سفر میں خواہش تکمیل کیا معنی

    یہاں تکمیل کی خواہش بھی توہین سفر ہوگی

    مثالوں کے لیے جس سے چنیں گے لوگ تحریریں

    وہ میری زندگانی کی کتاب معتبر ہوگی

    خبر کیا تھی رضیؔ الفت میں ایسا وقت آئے گا

    کہ دن گزرے گا ہنس کر رات رو رو کے بسر ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے