تمہارے حسن کے جلوے بہم نہیں ہیں میاں
تمہارے حسن کے جلوے بہم نہیں ہیں میاں
نہیں ہیں اب وہ تمہارے کرم نہیں ہیں میاں
رہ عدم کے مقابل نہیں مجال وجود
ستم تو یہ ہے کہ ہم ہیں عدم نہیں ہیں میاں
یہ مانتے ہیں کہ قطرہ ہیں ایک پانی کا
مگر وجود کے دریا میں ضم نہیں ہیں میاں
چلے بھی جائیں گے کاہے کی جلدیاں ہیں تمہیں
ابھی رکو ابھی ہم تازہ دم نہیں ہیں میاں
ہمیں نہ ڈھاؤ کہ مشکل سے ہم کھڑے ہوئے ہیں
ستم گزیدہ تو ہیں خود ستم نہیں ہیں میاں
ہزار بار اسی زندگی سے گزرے ہیں
تمہارے خضر سے کم عمر ہم نہیں ہیں میاں
یہاں کوئی کبھی واپس پلٹ نہیں سکتا
یہاں کسی کے بھی الٹے قدم نہیں ہیں میاں
حریم دل میں کوئی لا شریک ہے کہ نہیں
مگر یہ طے ہے وہ پہلے صنم نہیں ہیں میاں
اب اس جہاں میں ہمارا اگر نہیں ہے خدا
خدا کے ہم بھی خدا کی قسم نہیں ہے میاں
یہ مال و دولت دنیا یہ رشتہ و پیوند
یہ روزگار کے غم ہیں یہ غم نہیں ہیں میاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.