تمہارے حسن کو داد جمال دی میں نے
تمہارے حسن کو داد جمال دی میں نے
کھلا جو پھول تمہاری مثال دی میں نے
کشاں کشاں مری منزل پہ آ رہا ہے کوئی
کسی کے پاؤں میں زنجیر ڈال دی میں نے
نہ کجروی کی شکایت نہ بے رخی کا گلہ
جو دل میں تھی وہ توقع نکال دی میں نے
عجیب کشمکش گو مگو سے گزرا ہوں
چھڑا جو ذکر ترا بات ٹال دی میں نے
دعائیں دے مجھے شعر و سخن کے سانچے میں
کہاں کہاں تری تصویر ڈھال دی میں نے
میں بزمؔ سوز تغافل سے جل بجھا لیکن
اسے نہ زحمت فکر و خیال دی میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.