تمہارے جسم جب جب دھوپ میں کالے پڑے ہوں گے
تمہارے جسم جب جب دھوپ میں کالے پڑے ہوں گے
ہماری بھی غزل کے پاؤں میں چھالے پڑے ہوں گے
اگر آنکھوں پہ گہری نیند کے تالے پڑے ہوں گے
تو کچھ خوابوں کو اپنی جان کے لالے پڑے ہوں گے
کہ جن کی سازشوں سے اب ہماری جیب خالی ہے
وہ اپنے ہاتھ جیبوں میں کہیں ڈالے پڑے ہوں گے
ہماری عمر مکڑی ہے ہمیں اتنا بتانے کو
بدن پر جھریوں کی شکل میں جالے پڑے ہوں گے
پہنچ پائیں نہ کیوں نظریں کہیں مایوس چہروں تک
کنورؔ راہوں میں ان کی کیش گھنگریالے پڑے ہوں گے
- کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 113)
- Author : Kunwar Bechain
- مطبع : Vani Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.