Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے جسم کو چھو کر مہک اٹھی صبا کوئی

سردار پنچھی

تمہارے جسم کو چھو کر مہک اٹھی صبا کوئی

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    تمہارے جسم کو چھو کر مہک اٹھی صبا کوئی

    چلا خوشبو سے خوشبو کا برابر سلسلہ کوئی

    بہت مایوس لوٹی ہے چمن سے پھر ہوا کوئی

    غزل کے کہنے والے کہہ رہے ہیں مرثیہ کوئی

    خزاں کے دور میں گلشن کو کیا محسوس ہوتا ہے

    یہ نازک بات سمجھے گا بھی کیسے بے وفا کوئی

    یہ ہم جانیں ہماری ناؤ جانے یا بھنور جانے

    ہماری کشمکش میں اب نہ آئے نا خدا کوئی

    ہمیں نے جان دی جس بانکپن سے جس قرینے سے

    یہ حسرت رہ گئی مقتل میں آ کر دیکھتا کوئی

    سن اے پت جھڑ زمانہ لگ گیا تیری حکومت کا

    گلوں کو اب نہیں منظور تیرا فیصلہ کوئی

    نہ جانے کیوں دھوئیں کی اک لکیر اٹھتی ہے اس گھر سے

    کہیں ملبے کے نیچے دب گیا جلتا دیا کوئی

    ابھی تک اس زمیں کے آدھے سر میں درد باقی ہے

    ارے چارہ گرو چھوڑو دعا کر لو دوا کوئی

    تمہاری جستجو میں چھوڑ دی تھی ہم نے جنت بھی

    وگرنہ اس زمیں پر کیسے ہوتا حادثہ کوئی

    ارادوں میں ذرا بجلی جگا کے دیکھ اے پنچھیؔ

    اسی پنجرے سے نکلے گا چمن کا راستہ کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے