تمہارے خواب کی تعبیر ہونا چاہتا ہوں
تمہارے خواب کی تعبیر ہونا چاہتا ہوں
مجھے دیکھو کہ میں تسخیر ہونا چاہتا ہوں
جہاں گردی مجھے چوکھٹ سے باہر کھینچتی ہے
میں اپنے پاؤں کی زنجیر ہونا چاہتا ہوں
مجھے جھوٹی ہنسی نے کھوکھلا سا کر دیا ہے
بہت افسردہ و دلگیر ہونا چاہتا ہوں
بہت ہی منجمد سا زندگی نے کر دیا ہے
میں اب چلتی ہوئی شمشیر ہونا چاہتا ہوں
اٹھائے پھر رہا ہوں کب سے اپنے خال و خد کو
تری دیوار پہ تصویر ہونا چاہتا ہوں
کسی اگلے زمانے پر کھلیں گے میرے معنی
ہوا کی لوح پر تحریر ہونا چاہتا ہوں
مجھے شہزادؔ میرے کیمیا داں سے ملا دو
میں مٹی ہوں مگر اکسیر ہونا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.