تمہارے لب پہ میرا نام خواب لگتا ہے
تمہارے لب پہ میرا نام خواب لگتا ہے
مگر یہ لمحہ بڑا کامیاب لگتا ہے
میں اپنے یار کی تاب و تپش بتاؤں کیا
زمیں پہ اترا ہوا آفتاب لگتا ہے
مہک تو ہے ہی نہیں رنگ بھی عبوری ہیں
وہ دیکھنے میں سبھی کو گلاب لگتا ہے
بھلے کے کام تو ہم کرتے رہتے ہیں لیکن
نہ جانے کسی کو ہمارا ثواب لگتا ہے
تو چاہتا ہے کہ آکاش آئے دھرتی پر
ترا سوال مجھے لا جواب لگتا ہے
وہ راہبر ہے وہی راستہ دکھائے گا
بھٹکتے رہنا ہمیں بھی خراب لگتا ہے
میں اس کو صورت خرگاہ و خیمہ ہوں الفتؔ
مرا صنم مجھے مثل طناب لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.