تمہارے ملنے کا کیا اعتبار راہ میں ہے
تمہارے ملنے کا کیا اعتبار راہ میں ہے
نظر کی آخری حد تک غبار راہ میں ہے
چمن سے دور نگار بہار راہ میں ہے
نہ جانے کس کے لیے بے قرار راہ میں ہے
کھڑی ہے صبح پشیماں کسی کے آنگن میں
کوئی تو اس کے لیے سوگوار راہ میں ہے
خدا ہی جانے کہ ہے اس کو جستجو کس کی
وہ آنسوؤں کی طرح بے قرار راہ میں ہے
یہ کون خاک اڑاتا فریب سے گزرا
نظر کی آخری حد تک غبار راہ میں ہے
قدم قدم پہ لٹانے کو مایۂ ہستی
لہولہان کوئی شہسوار راہ میں ہے
وہ ہم سفر تو ہے لیکن ہے اجنبی جیسا
عجیب طرح کا اک انتشار راہ میں ہے
تم اپنے چاہنے والوں کی بھیڑ میں دیکھو
ہماری طرح کوئی جاں نثار راہ میں ہے
نہ دیکھ ہم کو حقارت سے دیکھنے والے
ہمیں سا کوئی یہاں غم گسار راہ میں ہے
نفس نفس میں لیے شعلہ پھر رہی ہے ہوا
لگے ہے ایسا کوئی شعلہ بار راہ میں ہے
یہ بوند بوند سا رستا ہے کیوں لہو میرا
نہ کوئی شہر نہ کوئی دیار راہ میں ہے
خدا کا لطف و کرم بھی رہے گا ہم پہ نظرؔ
اگرچہ جان کا دشمن ہزار راہ میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.