تمہارے نام کر بیٹھے دل و جاں کی خوشی صاحب
تمہارے نام کر بیٹھے دل و جاں کی خوشی صاحب
حسین و دل نشیں لگتی ہے اب تو زندگی صاحب
ملن کی ساعتوں میں جاں فزا خوشبو انوکھی ہے
ہمہ دم رقص کرتی ہے عجب اک بے خودی صاحب
تر و تازہ ہوئی مٹی مری بس ایک لمحے میں
ہنر اب آزماؤ اور کرو کوزہ گری صاحب
تمہارے ایک حرف خوش نما پر وار دوں غزلیں
سخن کی جان ہو تم اور قلم کی روشنی صاحب
ستارے گیت گاتے ہیں سمندر رقص کرتا ہے
مکمل ہو گئے ہم تم نہیں کوئی کمی صاحب
یہی سچ ہے کہ ہم تم مختلف ہیں اور لوگوں سے
زمانے میں مثالی ہے ہماری ہمرہی صاحب
کہ جب بھی ہاتھ میرے بارگاہ رب میں اٹھتے ہیں
تشکر لب پہ ہوتا ہے نگاہوں میں نمی صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.