تمہارے نام کے چرچے بہت ہیں
تمہارے نام کے چرچے بہت ہیں
ہمارے کام کے چرچے بہت ہیں
محبت کی کوئی بھی داستاں ہو
دل ناکام کے چرچے بہت ہیں
تمہارے ساتھ جو ہم نے گزاری
صنم اس شام کے چرچے بہت ہیں
ہمیں جو ساقیا تو نے پلایا
یہاں اس جام کے چرچے بہت ہیں
گلوں سے پیار دنیا کو نہیں پر
گل و گلفام کے چرچے بہت ہیں
اگرچہ کام ہے سب کی زباں پر
مگر آرام کے چرچے بہت ہیں
یہاں پر نامور کے تذکرے کم
یہاں بدنام کے چرچے بہت ہیں
میاں بیدارؔ کتنے میں بکے ہو
تمہارے دام کے چرچے بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.