تمہارے پاس آنے کا اشارہ ہو گیا ہے
تمہارے پاس آنے کا اشارہ ہو گیا ہے
ہر اک لمحہ تمہارا استعارہ ہو گیا ہے
یہ میں ہی ہوں جو اتنے آئنوں میں آ گیا ہوں
کہ زعم آشنائی پارہ پارہ ہو گیا ہے
تمہاری چاہ اک ٹھہراؤ لے آئی ہے اس میں
یہ دل دریا تھا پہلے اب کنارہ ہو گیا ہے
تری شمشیر تک کانٹوں پہ چل کر آ رہے تھے
ہر اک نیزے پہ اک گل آشکارہ ہو گیا ہے
مرے چاروں طرف بس روشنی ہی روشنی ہے
کہ اک شعلہ مری آنکھوں کا تارہ ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.