Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے پہلو میں زندگی نے جو سانس لی تھی وہ مر چکی ہے

جبار واصف

تمہارے پہلو میں زندگی نے جو سانس لی تھی وہ مر چکی ہے

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    تمہارے پہلو میں زندگی نے جو سانس لی تھی وہ مر چکی ہے

    جو دشت میں میری ہم سفر تھی وہ ریت آنکھوں میں بھر چکی ہے

    عجب رویہ ہے جنگلوں کا عجب روش ہے شکاریوں کی

    ٹھمک ٹھمک کر ہوا جو چلتی تھی بن میں اب وہ بھی ڈر چکی ہے

    وہ کس ستارے کی جستجو میں ہزار راتوں سے جاگتے ہیں

    کوئی تو بتلائے راہبوں کو شب ستارہ گزر چکی ہے

    میں کہکشاؤں کا ہم سفر ہوں میں چاند تاروں کا راہبر ہوں

    مرے تخیل کی طشتری تو مریخ پر بھی اتر چکی ہے

    اناج لے کر دعائیں دینے اب آ رہے ہو فقیر بابا

    ہماری بستی جب اپنا مال و منال پانی پہ دھر چکی ہے

    جو بربریت کے مرتکب ہیں زمیں پہ اب بھی وہ محتسب ہیں

    خدا کے آگے فلک پہ خلقت کی آہ ماتم بھی کر چکی ہے

    زمین زادے زمین زادوں پہ آپ ہی قہر ڈھ رہے ہیں

    حیات انساں کی اس لئے تو اجڑ چکی ہے بکھر چکی ہے

    نہ صبر سے جبر ہارتا ہے نہ خیر دیتی ہے مات شر کو

    صمیم جتنے ہیں دربدر ہیں بدوں کی دنیا سنور چکی ہے

    میں کیا بتاؤں کہ کیسا مرد عمل ہے مدفن میں دفن واصفؔ

    لحد کے رخ پر وہ دیکھ میت کی اپنی صورت ابھر چکی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے