تمہارے پیکر سے پھوٹنے والی روشنی میری راہ میں ہے
تمہارے پیکر سے پھوٹنے والی روشنی میری راہ میں ہے
یہ فاصلہ اس لئے گوارا کہ اک حقیقت نگاہ میں ہے
فصیل غم گر گئی تو کس سے لپٹ کے روئیں گے شہر یاراں
یہ سوچ کر جھوم اٹھا ہوں یارو کہ غم خود اپنی پناہ میں ہے
میں زندگی تج کے آ رہا ہوں اسی لئے مسکرا رہا ہوں
ذرا بتاؤ کہ کس لئے اب کجی تمہاری کلاہ میں ہے
تمہارے باغوں سے دور ویران ریگزاروں میں گل کھلے ہیں
شفق افق کے حصار میں ہے شگفتگی شاہراہ میں ہے
ندی ندی بے کراں خموشی شجر شجر سوگوار سائے
یہ رات بیمار ہو گئی ہے کہ مبتلا پھر گناہ میں ہے
اداس یادوں نے باب افکار پر کئی بار دستکیں دیں
مگر قلم ہے کہ گل فشاں بنت شب کی آرام گاہ میں ہے
کوئی قلندر ہے کوئی درویش کوئی وحشی ہے کوئی راہیؔ
ہر ایک شوریدہ سر برائے سحر تری خانقاہ میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.