تمہارے شہر میں اتنے مکاں گرے کیسے
تمہارے شہر میں اتنے مکاں گرے کیسے
مرے عزیز ٹھکانے دھواں ہوئے کیسے
میں شہر جبر سے گزرا تو سرخ رو ہو کر
انہیں یہ فکر لہو کا نشاں مٹے کیسے
سنا رہا ہوں کہانی ہزار راتوں کی
کہ شاہزادے کے سر سے سناں ہٹے کیسے
حساب خوب رکھا تم نے اپنی لاگت کا
مرے نصاب میں سود و زیاں چلے کیسے
ہر ایک شخص تمہاری طرح نہیں ہوتا
کوئی کسی سے محبت کہاں کرے کیسے
جہاں بھی شام ہوئی گھر بنا لیا اپنا
مکاں بہت تھے مگر بے مکاں رہے کیسے
انیسؔ تم تو بہت تیز چال چلتے تھے
ذرا ہمیں بھی بتاؤ میاں گرے کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.