Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے شہر میں جانے کہاں سے اترا تھا

مظفر ایرج

تمہارے شہر میں جانے کہاں سے اترا تھا

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    تمہارے شہر میں جانے کہاں سے اترا تھا

    کہ ان دنوں بھی کوئی اس کے دل میں بستا تھا

    میں جان بوجھ کے ہونے کو آیا تھا نیلام

    کسی نے تم کو بھی بولی لگاتے دیکھا تھا

    یہ حادثہ تھا کہ ایمان میں بھی لے آیا

    یہ سانحہ ہے کہ میں نے تمہیں کو پوجا تھا

    چرا کے لے گیا میرا سکون میرا قرار

    وہ برسوں ساتھ مرے گھر میں میرے رہتا تھا

    بلا سے چھین کے لے جائے زندگی میری

    میں مطمئن ہوں کہ میرا بھی کوئی اپنا تھا

    میں اس طرح سے بکا یوں لٹا پھر ایسا ہوا

    وہ اپنی طوطا کہانی سنانے آیا تھا

    اسے سدا ہی رہا زعم پارسائی کا

    اگرچہ اس کو درندوں نے روز نوچا تھا

    میں اپنی بے سر و سامانیاں چھپاؤں کیا

    وہ ہم سفر تھا مرا جس نے مجھ کو لوٹا تھا

    زباں سے زخم لگانے سے باز آ ایرجؔ

    یہ زخم مانا تجھے بار بار لگتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے