Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے شہر میں پہنچا تھا خستہ جاں بن کے

کمال جعفری

تمہارے شہر میں پہنچا تھا خستہ جاں بن کے

کمال جعفری

MORE BYکمال جعفری

    تمہارے شہر میں پہنچا تھا خستہ جاں بن کے

    مگر نہ آیا کوئی پیش مہرباں بن کے

    نہ جانے کون سے بے برگ پیڑ کا سایہ

    ہمارے سر پہ مسلط ہے آسماں بن کے

    میں گھرنے والا تھا کانٹوں کے درمیاں لیکن

    گلوں نے تھام لیا مجھ کو کارواں بن کے

    کہاں چھپائیں گے مجھ کو یہ ناقدان ادب

    میں پھیل جاؤں گا گھر گھر میں داستاں بن کے

    بکیں گے شوق سے بازار جنس میں یارو

    سجے ہوئے ہیں کتابوں کی جو دکاں بن کے

    انہیں سے پوچھئے اب راز ہائے کون و مکاں

    جو اڑ رہے ہیں سوئے آسماں دھواں بن کے

    کمالؔ رنج و الم بے شمار ہیں لیکن

    میں جی رہا ہوں زمانے میں کامراں بن کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے