تمہارے شہر سے آتی ہوئی ہوا کی قسم
تمہارے شہر سے آتی ہوئی ہوا کی قسم
تمام زخم ہرے ہو گئے خدا کی قسم
تمام جسم مہکنے لگا ہے اپنے آپ
بدن میں پھیلی ہوئی عشق کی وبا کی قسم
خوشامدوں سے مرا کام بن گیا لیکن
ضمیر مار دیا میں نے التجا کی قسم
تمہیں پکار کے ہم آج تک ہیں شرمندہ
تمہارے کان سے لوٹی ہوئی صدا کی قسم
اگرچہ ابن علی کی میں خاک پا بھی نہیں
مگر میں پیاس کا دریا ہوں کربلا کی قسم
میں تم کو فون کروں گا نہ تم مجھے میسج
تمہیں غرور کی مجھ کو مری انا کی قسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.