Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے سینے میں دل کے جیسا جو ایک پتھر دھڑک رہا ہے

ناصر امروہوی

تمہارے سینے میں دل کے جیسا جو ایک پتھر دھڑک رہا ہے

ناصر امروہوی

MORE BYناصر امروہوی

    تمہارے سینے میں دل کے جیسا جو ایک پتھر دھڑک رہا ہے

    وہ ایک پتھر نہ جانے کتنے دلوں کا مرکز بنا ہوا ہے

    یہ چاند سے بھی حسین تر ہے جو چاند جیسا چمک رہا ہے

    فراق کی شب میں آسماں پر تمہارا چہرا ٹنگا ہوا ہے

    دل شکستہ کے حوصلوں نے ہر ایک منزل کو سر کیا ہے

    تمہارے در تک بھی آن پہنچے پر اس سے آگے بھی راستہ ہے

    سڑک پہ بیٹھے ہوئے قلندر کے سر پڑے ہیں سوال کتنے

    زمانہ اس سے جو پوچھتا ہے وہ اس نے مجھ کو بتا دیا ہے

    تمہاری محفل میں آنے والے انہی محبت کے دشمنوں نے

    تمہارا میرا جو واقعہ تھا اسے فسانہ بنا رکھا ہے

    خلوص یاراں کی قدر لیکن خلوص یاراں کا فائدہ کیا

    میں ان دلاسوں کا کیا کروں گا کہ درد میرا بہت بڑا ہے

    تمہاری یادوں کے چڑھتے دریا کو خشک سالی سے کیا تعلق

    تمہاری یادوں کا چڑھتا دریا ہر ایک موسم میں بہہ رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے