تمہارے سینے میں دل کے جیسا جو ایک پتھر دھڑک رہا ہے
تمہارے سینے میں دل کے جیسا جو ایک پتھر دھڑک رہا ہے
وہ ایک پتھر نہ جانے کتنے دلوں کا مرکز بنا ہوا ہے
یہ چاند سے بھی حسین تر ہے جو چاند جیسا چمک رہا ہے
فراق کی شب میں آسماں پر تمہارا چہرا ٹنگا ہوا ہے
دل شکستہ کے حوصلوں نے ہر ایک منزل کو سر کیا ہے
تمہارے در تک بھی آن پہنچے پر اس سے آگے بھی راستہ ہے
سڑک پہ بیٹھے ہوئے قلندر کے سر پڑے ہیں سوال کتنے
زمانہ اس سے جو پوچھتا ہے وہ اس نے مجھ کو بتا دیا ہے
تمہاری محفل میں آنے والے انہی محبت کے دشمنوں نے
تمہارا میرا جو واقعہ تھا اسے فسانہ بنا رکھا ہے
خلوص یاراں کی قدر لیکن خلوص یاراں کا فائدہ کیا
میں ان دلاسوں کا کیا کروں گا کہ درد میرا بہت بڑا ہے
تمہاری یادوں کے چڑھتے دریا کو خشک سالی سے کیا تعلق
تمہاری یادوں کا چڑھتا دریا ہر ایک موسم میں بہہ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.