تمہارے واسطے سارے سجا کے رکھے ہیں
تمہارے واسطے سارے سجا کے رکھے ہیں
چراغ شام سے ہم نے جلا کے رکھے ہیں
ہماری جان سے بڑھ کر عزیز ہیں ہم کو
ترے خطوط جو دل سے لگا کے رکھے ہیں
قدم اٹھے گا کہاں سے ابھی نہیں معلوم
ابھی تو کاغذی خاکے بنا کے رکھے ہیں
خدائی کیا ہے خدا کو بھی ناز ہو جن پر
ابھی تو ہم نے وہ سجدے بچا کے رکھے ہیں
غریب شہر ہی دے گا جواب بھی ان کو
امیر شہر نے فتنے اٹھا کے رکھے ہیں
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 46)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.