تمہارے ظلم کی میعاد گھٹ بھی سکتی ہے
تمہارے ظلم کی میعاد گھٹ بھی سکتی ہے
یہ میرے پاؤں کی زنجیر کٹ بھی سکتی ہے
جو سچ کہا ہے تو اس کی سزا بھی جانتا ہوں
مجھے خبر ہے زباں میری کٹ بھی سکتی ہے
دلوں کے بیچ جو دوری ہے اس کو ختم کریں
یہ سرحدوں کی رکاوٹ تو ہٹ بھی سکتی ہے
مجھے شکست نظر آ رہی ہے خود اپنی
مگر یقین ہے بازی پلٹ بھی سکتی ہے
مری نظر کو نہ آمادۂ نظارہ کر
مری نظر ترے رخ سے لپٹ بھی سکتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.